سوہنی دھرتی ہے آزاد ….مگر
سوہنی دھرتی آزاد ہے
شکر ہے خدا کا۔شکر ہے خدا کا
یہ آنگن سارا اپنا ہے
اپنے اس آنگن میں
چلنے اورپھرنے کی۔صبح وشام کرنے کی
جینے اورمرنے کی
ہم کو آزادی ہے
لیکن ان آنکھوں میں
خواب جو سہانے ہیں
وہ سب بیگانے ہیں
بچے کے بستے میں
جتنے بھی نصا ب ہیں
وہ سب بیگانے ہیں
سوچ بھی پرائی ہے،خیال بھی بیگانے ہیں
حرف بھی انجانے ہیں، بول بھی بیگانے ہیں
منزل جو ہماری ہے۔جیتی ہے نہ ہا ری ہے
آزادی ایک سمت ہے۔سفرابھی جاری ہے