کسی ملک کو تباہ کیسے کیا جائے؟
جنوبی افریقہ کی ایک یونیورسٹی کے مین گیٹ کے ا وپر یہ عبارت لکھی ہوئی ہے:
کسی قوم کو تباہ کرنے کے لیے اس پر ایٹم بم اور میزائل گرانے کی ضرورت نہیں اس کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس کا معیارِ تعلیم گرا دو اورمیرٹ ختم کردو۔
– مریض ایسے ’ڈاکٹروں‘ کے ہاتھوں جان کی بازی ہار جاتے ہیں جو اس نظام تعلیم سے فارغ ہوتے ہیں۔
– ایسے ’انجینئروں‘کی بنائی ہوئی عمارتیں زمین بوس ہو جاتی ہیں۔
– اس نظام تعلیم کے تیار کردہ ’ماہرین معیشت‘ کے ہاتھوں ملک کی اقتصادی حالت تباہ ہو جاتی ہے۔
– اس نظام تعلیم کے تیار کردہ ’علماء‘ کے ہاتھوں فرقہ واریت،نفرت اور تعصب پر وان چڑھتا ہے۔
– اس نظام کے تیار کردہ ’ججوں‘ کے ہاتھوں نظامِ انصاف قتل ہوجاتاہے۔
غرض
تعلیم کی تباہی سے قوم تباہ ہو جاتی ہے۔
سوال:پاکستان کیوں تباہ ہو رہا ہے؟
جواب: اس لیے کہ اس کا نظام تعلیم تباہ ہو چکا ہے۔
یہ نظام تعلیم نہ اچھے مسلمان پیدا کر رہاہے، نہ اچھے پاکستانی اور نہ اچھے انسان۔ نہ اچھے لیڈر، نہ اچھے ماہرین معیشت، نہ اچھے تاجر، نہ اچھے ڈاکٹر،نہ اچھے انجینئر،نہ اچھے پروفیسر۔
ملک کیسے ترقی کرے؟ ملک تباہ کیوں نہ ہو؟