دینی جماعتیں اور انتخابات

دینی جماعتیں اور انتخابات

پنجاب میں بیس نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے جن میں بعض دینی سیاسی جماعتوں نے بھی حصہ لیا۔ تحریک لبیک نے ۵فی صد ووٹ حاصل کیے جبکہ جماعت اسلامی کے سارے امیدواروں کی ضمانت ضبط ہوگئی۔ تحریک انصاف نے ۴۶فی صد اور مسلم لیگ ن نے ۳۹ فیصد ووٹ لیے۔
ہم صرف یہ عرض کرنا چاہتے ہیں کہ کیا دینی سیاسی جماعتوں نے قسم کھا رکھی ہے کہ انہوں نے تجربات سے سبق نہیں سیکھنا۔ تحریک لبیک والے ایک خاص دینی مسلک کی جماعت ہیں اور سولو فلائٹ کے قائل ہیں اور کسی دوسری دینی سیاسی جماعت سے بات کرنے کو تیارنہیں۔ جماعت اسلامی والے بیسوں انتخابات میں شکست کھا چکے،ان کاووٹ بینک ختم ہو چکا لیکن وہ کسی متبادل حکمت عملی پر غورکرنے کے لیے تیار نہیں۔کچھ دینی عناصر ہر حکومت میں شامل ہونے اور رہنےکو معیار حق سمجھتے ہیں ۔
سوال یہ ہے کہ انتخابات میں حصہ لینا کیا شرعاً فرض وواجب ہے یا یہ حکمت عملی کا معاملہ ہے؟ اگر یہ حکمت عملی کا معاملہ ہے تو اس پر نظرثانی کیوں نہیں کی جا سکتی؟اور آپس میں اتحاد کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ ہم دین کے علمبردار ہیں یا اس کے نادان دوست؟